پرائیویٹ پبلک ٹرانسپورٹ اڈوں اور لاری اڈے پر سیکورٹی کے انتہائی ناقص انتظامات ہیں میونسپل کمیٹی کے اہل کاروں کی سرپرستی میں پرائیویٹ ٹرانسپورٹروں نے پروونشل ہائی وے کی جگہ پر ویگن اور ٹیکسی سٹینڈ قائم کر رکھے ہیں۔
سرکاری عملہ ناجائز ٹرانسپورٹ کے اڈوں کے خلاف کاروائی کرنے کی بجائے ڈنگ ٹپاؤ پالیسی پر عمل پیرا ہے جس سے مسافروں کو سییکورٹی خدشات ہیں۔
گزشتہ دنوں ڈی ایس پی ٹریفک محمد ریاض گجر نے حکومتی احکامات کی روشنی میں اڈوں کا معائنہ کیا تو بسیں اور ویگنیں کھڑی کرنے کے لیے پرائیویٹ ٹرانسپورٹرز کے پاس زاتی جگہ موجود نہ تھی نقشہ میں جو جگہ اڈے منظور کرواتے ہوئے پارکنگ کے لیے ظاہر کی گئی تھی۔
اس جگہ کو اڈا مالکان نے آگے ہوٹلز اور کینٹینز ٹھیکہ پر دے رکھی تھیں اور بڑی بسیں میونسپل کمیٹی اور ٹریفک پولیس کی سرپرستی میں سرکاری جگہ پر کھڑی تھی جس سے ٹریفک کا جام رہنا معمول بنا ہوا ہے ٹرانسپورٹروں کے پاس اپنے پرائیویٹ اڈوں پر گن مین، آگ بجھانے والے آلات، میٹل ڈیٹیکٹر اور واش رومز میں صفائی کا ناقص انتظام ہے۔
میونسپل کمیٹی کے اہل کاروں نے عرصہ دراز سے ٹیکسی سٹینڈ اور ملتان بس سٹینڈ بورے والا میں ناجائز تجاوزات قائم کروا رکھی ہی اڈا مافیا روزانہ ہزاروں روپے بھتہ وصول کر رہا ہے۔
میونسپل کمیٹی کے اہل کار ملک طارق سے جب اس بابت پوچھا گیا تو اس نے بتایا کہ پرائیویٹ لوگوں کی مدد سے ہم ٹرانسپورٹروں سے پرچی فیس وصول کرتے ہیں ان کو رکھنا ہماری مجبوری ہے ٹرانسپورٹر میونسپل اہلکاروں کو پرچی فیس نہیں دیتے۔
بورے والا کے مختلف سماجی رہنماؤں جن میں ینگ لائر فورم کے صدر مہر افتخار احمد ایڈووکیٹ، سمیع اللہ جان ایڈووکیٹ، چوہدری محمد یسین و دیگر نے ڈی سی او وہاڑی علی اکبر بھٹی سے اصلاح احوال کا مطالبہ کیا ہے۔