ڈپٹی کمشنر حاجی علی اکبر بھٹی نے کہا ہے کہ دانش سکول ٹبہ سلطان پور کو جلد فعال کرنے کے لیے تعمیراتی کاموں کی جلد تکمیل یقینی بنائی جا رہی ہے۔
سکول کے گرلز اور بوائز حصوں میں داخلے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے اور تعمیراتی کمپنیوں کو ستمبر تک کی ڈیڈ لائن دے دی گئی ہے۔
ڈپٹی کمشنر حاجی علی اکبر بھٹی نے کہا کہ دانش سکول میں داخلے کے لیے ماہانہ آمدن کی حد چھ ہزار روپے مقرر کی گئی ہے۔ اس اقدام کا مقصد غریب مزدور والدین کے ہونہار بچوں پر تعلیم کے دروازے کھولتے ہوئے انہیں ترقی کی دوڑ میں شامل کرنا ہے۔
ان بچوں کو تعلیم، رہائش اور کھانے پینے کی سہولیتں مفت فراہم کی جائیں گی ان بچوں کی مفت تعلیم اور رہن سہن کا معیار ایچی سن اور کیڈٹ کالجز کے مساوی ہو گا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ اب تک کل 82 بچوں کا داخلہ ہو چکا ہے جن میں 56 لڑکے اور 26 لڑکیاں شامل ہیں داخلہ کے عمل کو تیز کرنے کے لیے ڈپٹی ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ اور چیف ایگز یکٹیو آفیسر ایجوکیشن کو دیہی علاقوں میں آگاہی مہم کا ٹاسک دیا گیا ہے۔
دانش سکول کو مین سڑک سے تین اطراف سے ملانے کے لیے پونے آٹھ کلو میٹر طویل 24 فٹ چوڑی کارپٹ روڈ 18کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کی جائے گی سٹرک کی تعمیر کا ٹینڈر ہو چکا ہے۔
دانش سکول کو نہری پانی کی فراہمی کے لیے نئے موگے کی تنصیب کے لیے محکمہ انہار کو اپنی کارروائی تیز کرنے کا حکم دیا گیا ہے سکول کو بلا تعطل بجلی کی فراہمی کے لیے 7 کلو میٹر طویل خصو صی ٹرانسمیشن لائن جہانیاں گرڈ سٹیشن سے فراہم کی جائے گی۔